مصطÙیٰ کمال اتا ترک کا ترکی اور سÙید انقلاب
ترکی، Ú©ÛŒ جدید تاریخ کا آغاز اسی برس قبل اس وقت Ûوا، جب خلاÙت Ø¹Ø«Ù…Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Ø§ سÙÛŒÙ†Û Ù†Ø§Ø®Ø¯Ø§ïº…Úº Ù†Û’ ڈبو دیا تھا۔ ترکی Ùوج Ú©ÛŒ ساتویں کور Ú©Û’ کمانڈر مصطÙÛŒ کمال اتا ترک Ù†Û’ خود Ú©Ùˆ سنبھالا۔ ÙˆÛ Ø§ÙˆÙ„ Ùˆ آخر ایک ترک ÛÛŒ تھا۔ Ø+الات Ú©Û’ ساØ+Ù„ پر Ú©Ú¾Ú‘Û’ اتا ترک Ù†Û’ ڈوبتی Ûوئی ناﺅ Ú©Ùˆ دیکھا اور ÙÛŒØµÙ„Û Ú©ÛŒØ§ Ú©Û Ø³Ù„Ø·Ù†Øª Ø¹Ø«Ù…Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Û’ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û ÚˆÙˆØ¨ØªÛ’ Ûیں ،سو ڈوبیں ،مگر ترک اÙواج Ú©Ùˆ مَیں منظم کر Ú©Û’ دشمن Ú©ÛŒ اینٹ سے اینٹ بجا دوں گا۔ ÙˆÛ Ø§Ø³ØªÙ†Ø¨ÙˆÙ„ میں تھا تو خلیÙÛ Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ø+مید Ú©Û’ خلا٠جاری سرگرمیوں میں اس کا Ûاتھ نظر آیا۔ اس جرم Ú©ÛŒ پاداش میں اسے جیل Ú©ÛŒ سلاخیں دیکھنی Ù¾Ú‘ گئیں۔ مصطÙÛŒ کمال ویسے ÛÛŒ سلطنت Ø¹Ø«Ù…Ø§Ù†ÛŒÛ Ù¾Ø± خار کھائے بیٹھاتھا ،جیل Ù†Û’ جلتی پر تیل کا کام کیا۔ قید Ùˆ بند Ú©Û’ اس عرصے Ù†Û’ مصطÙÛŒ کمال اتا ترک Ú©Ùˆ یکسوئی Ú©Û’ ساتھ سوچنے کا وقت ÙراÛÙ… کیا۔ اپنے تئیں اس Ù†Û’ کئی باتوں پر غور کیا۔ اس Ú©Û’ دماغ میں ÛŒÛ Ø®ÛŒØ§Ù„ Ù¾Ú©Ù†Û’ لگا Ú©Û Ø³Ù„Ø·Ù†Øª Ø¹Ø«Ù…Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Û’ ان آخری خلÙا ءکا Ø±ÙˆÛŒÛ Ø¢Ù…Ø±Ø§Ù†Û ÛÙˆ چکا ÛÛ’Û” انÛÙˆÚº Ù†Û’ سوچنے سمجھنے پر پابندی عائد کر دی، من مانے Ùیصلے ناÙØ° کرنے کا تÛÛŒÛ Ú©Ø± لیا۔ میرے خیالات شاÛÙˆÚº Ú©Û’ طبع نازک پر گراں گزرے تو اٹھا کر پابند سلاسل کر دیا۔ سو اس معاشرے Ú©Ùˆ ایک روشن خیال اور آزاد خیال Ù…Ø¹Ø§Ø´Ø±Û Ø¨Ù†Ù†Ø§ چاÛئے۔Ûمیں اس مقصد Ú©Û’ لئے â€Ù…اڈرن ترکی“ Ú©ÛŒ طر٠سÙر کرنا Ûوگا۔ رÛا Ûوتے ÛÛŒ مصطÙÛŒ کمال اس سÙر پر Ù†Ú©Ù„ پڑا۔ اپنے Ûد٠تک رسائی Ú©Û’ لئے اس Ù†Û’ Ùوج میں ملازمت اختیار کر لی۔ دمشق Ùوجی Ûیڈ کوارٹر سے اس Ù†Û’ اپنی عسکری ملازمت کا آغاز کیا۔ اس دوران جمعیت اتØ+اد Ùˆ ترقی Ú©Û’ ان رÛنماﺅں سے اس Ù†Û’ مراسم بڑھا لئے جو نئے ترکی Ú©ÛŒ تشکیل Ú©Û’ لئے Ø®ÙÛŒÛ ÛŒØ§ Ø§Ø¹Ù„Ø§Ù†ÛŒÛ Ù¾Ø±ÙˆÚ¯Ø±Ø§Ù… رکھتے تھے ØŒ دوسری طر٠جنگ بلقان میں اپنی عسکری Ù…Ûارت کا بھرپور مظاÛØ±Û Ú©Ø± Ú©Û’ خود Ú©Ùˆ اس Ù†Û’ ایک جرا¿ت مند اور بÛادر کمانڈر Ú©Û’ طور پر منوا لیا۔ Ù¾ÛÙ„ÛŒ جنگ عظیم Ú©Û’ آغاز پر ÙˆÛ Ù…Ù„Ù¹Ø±ÛŒ اتاشی Ú©Û’ طور پر کام کر رÛا تھا مگر اس Ú©Û’ اندر کا Ùوجی اگلے Ù…Ø+اذوں Ú©Û’ لئے بے تاب تھا۔ 1915ءمیں اس Ù†Û’ سربراÛان سے درخواست Ú©ÛŒ Ú©Û Ù…Ø¬Ú¾Û’ Ùوج Ú©Û’ کسی دستے Ú©ÛŒ کمانڈ دے کر اگلے Ù…Ø+اذوں پر بھیج دیا جائے۔ مصطÙÛŒ کمال کا ٹریک ریکارڈ دیکھتے Ûوئے درخواست منظور کر Ù„ÛŒ گئی۔ اس Ú©ÛŒ تعیناتی آبنائے باسÙورس Ú©ÛŒ طر٠کر دی گئی، جÛاں انگریز اور Ùرانسیسی اÙواج سے سخت Ù…Ø¹Ø±Ú©Û Ø¯Ø±Ù¾ÛŒØ´ تھا۔ اسی سال یعنی 1915Ø¡Ú©Û’ وسط میں چند Ù…Ø§Û Ú©ÛŒ مدت میں مصطÙیٰ کمال Ù†Û’ Ùرانسیسی اÙواج Ú©Ùˆ پسپا کر دیا۔ آبنائے باسÙورس کا دÙاع ناقابل تسخیر ÛÙˆ گیا۔
اس ناقابل یقین ÙتØ+ Ú©Û’ بعد مصطÙÛŒ کمال کا Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø±ÙˆÚ©Ù†Ø§ مشکل ÛÛŒ Ù†Ûیں ،نا ممکن بھی ÛÙˆ گیا۔ اس Ú©ÛŒ ترقی Ú©ÛŒ رÙتار تیز تر ÛÙˆ گئی۔ Ùرانسیسی اÙواج Ú©Ùˆ شکست سے دوچار کرنے پر مصطÙÛŒ کمال Ú©Ùˆ جنرل رینک پر پروموٹ کر دیا گیا۔ اپنی پروموشن Ú©Û’ Ù¾ÛÙ„Û’ ÛÛŒ سال اس Ù†Û’ روسی اÙواج Ú©Ùˆ شکست دے کر ترکی کا Ù…Ù‚Ø¨ÙˆØ¶Û Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û Ø¨Ú¾ÛŒ آزاد کروا لیا۔ اس کارنامے پر 1917ءمیں مصطÙÛŒ کمال Ú©Ùˆ اÛÙ… Ù…Ø+اذوں پر برسر پیکار ساتویں Ùوج کا کور کمانڈر لگا دیا گیا۔ 30 اکتوبر 1918Ø¡Ú©Ùˆ جب معاÛØ¯Û Ø§Ù…Ù† پر دستخط Ûوئے تو مصطÙÛŒ کمال Ú©Ùˆ تمام Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒÙˆÚº سے Ùارغ کر Ú©Û’ نئی Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒØ§Úº دینے Ú©Û’ لئے استنبول بلوا لیا گیا۔ سلطنت Ø¹Ø«Ù…Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Û’ چھتیسویں Ùرما نروا خلیÙÛ ÙˆØ+ید الدین Ø³ÛŒØ§Û Ùˆ سÙید Ú©Û’ مالک تھے۔ خلیÙÛ Ú©ÛŒ نظر مصطÙÛŒ کمال اتا ترک پر Ù¾Ú‘ÛŒ تو اس Ú©ÛŒ عسکری Ù…Ûارت اور انتظامی صلاØ+یت پر رشک کرتا۔ اس سے بھی بڑھ کر ÙˆÛ Ø§Ø³ بات پر Ùخر کرتا Ú©Û Ù…ØµØ·ÙÛŒ کمال جیسا بÛادر اور Ù…Ø+بت وطن سالار اسے نصیب Ûوا ÛÛ’ØŒ مگر اسے خبر Ù†Ûیں تھی Ú©Û ØªØ±Ú©ÛŒ Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت کا دم بھرنے والے مصطÙÛŒ کمال Ú©Û’ دماغ میں سلطنت Ø¹Ø«Ù…Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Û’ لئے Ù†Ùرت کس ڈگری پر ÛÛ’Û” ÙˆÛ ÛŒÛÛŒ سمجھتے رÛÛ’ Ú©Û Ûمارے دربار کا ایک ÙˆÙادار ÛÛ’ØŒ اسی بے خبری میں خلیÙÛ ÙˆØ+ید الدین Ù†Û’ مصطÙÛŒ کمال Ú©Ùˆ انسپکٹر جنرل بنا دیا۔1920ءمیں مصطÙÛŒ کمال Ø§Ù†Ú¯ÙˆØ±Û Ù…ÛŒÚº ترکی Ú©ÛŒ Ù¾ÛÙ„ÛŒ عارضی اسمبلی کا صدر منتخب Ûوا۔ اگلے برس ÛÛŒ اتا ترک Ú©ÛŒ قیادت میں ترکوں Ù†Û’ یونانیوں Ú©Û’ خلا٠جنگ کا اعلان کر دیا۔ اسی برس یعنی 1921ءمیں ترکی اÙواج Ù†Û’ یونانی اÙواج Ú©Ùˆ ترک سرØ+دوں Ú©Û’ اس پار دھکیل دیا۔ اس Ú©Û’ ایک برس بعد یعنی 1923ءمیں اتاترک Ù†Û’ خلاÙت Ú©Û’ خاتمے کا اعلان کرتے Ûوئے ترکی Ú©Ùˆ Ø¨Ø§Ù‚Ø§Ø¹Ø¯Û Ø¬Ù…Ûوری ریاست ڈیکلیئر کر دیا۔ Ø¨Ø§Ù‚Ø§Ø¹Ø¯Û Ù¾Ûلا صدر بھی خود مصطÙÛŒ کمال اتا ترک ÛÛŒ منتخب Ûوا۔ اقتدار Ú©Û’ Ûما کا سر پر بیٹھنا تھا Ú©Û Ø§ØªØ§ ترک کا اندر کا اوریجنل انسان باÛر آیا اور اگلے Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ سارے Ø+ساب بے باق کرنا شروع کر دیئے۔ ایسی اصلاØ+ات کیں ،جنÛÙˆÚº Ù†Û’ پلک جھپکتے ÛÛŒ جدید ترکی کا جھنڈا Ù„Ûرا دیا۔ مگر اس جدید ترکی کا Ù…Ø+ور مادر پدر آزاد Ù…Ø¹Ø§Ø´Ø±Û ØªØ´Ú©ÛŒÙ„ دینے Ú©Û’ سوا Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں تھا۔Ùرسٹریشن انتÛا پر تھی۔ سینے میں جو لاوا برسوں سے Ù¾Ú© رÛا تھا، ÙˆÛ Ø§Ø¨Ù„ کر باÛر آیا،جس Ù†Û’ تباÛÛŒ مچانے Ú©Û’ سوا Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں کیا۔ مساجد اور مدارس پر پابندی لگاتے Ûوئے جدید تعلیمی ادارے قائم کرنے کا Ø+Ú©Ù… جاری کر دیا۔ عربی زبان میں اذان اور نماز پر پابندی عائد کر دی۔ Ø+ج اور عمرے Ú©Ùˆ سرکاری طور پر ممنوع قرار دے دیا۔ Ø+جاب Ùˆ ٹوپی اور داڑھی قابل دست اندازی پولیس جرائم قرار دے دیئے۔ مصطÙÛŒ کمال Ù†Û’ مذÛبی امور کا ایک Ù…Ø+Ú©Ù…Û Ø¨Ú¾ÛŒ قائم کر دیا، مگر اس Ù…Ø+Ú©Ù…Û’ کا کام ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ù…Ø°Ûب پسند لوگوں Ú©ÛŒ Ú©Ú‘ÛŒ نگرانی کرے۔ اسی Ù…Ø+Ú©Ù…Û’ Ú©Û’ تØ+ت اتا ترک Ù†Û’ ترکی Ú©Û’ انشا پردازوں Ú©ÛŒ ایک کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ سونپی گئی Ú©Û ÙˆÛ ØªØ±Ú©ÛŒ زبان میں شامل ÛÙˆ جانے والے عربی الÙاظ Ú©Ùˆ ختم کر Ú©Û’ Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ø³ کا ترکی متبادل پیش کرے، Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Ùˆ Ûر صورت میں رائج بھی کرے۔ مسلمان اگر اذان دینا چاÛتے Ûیں تو ان Ú©Û’ لئے اذان Ú©Û’ عربی الÙاظ Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û ØªØ±Ú©ÛŒ الÙاظ منتخب کئے جائیں۔ ØºØ±Ø¶ÛŒÚ©Û Ù…Ø°Ûب Ú©Ùˆ ترکی Ú©ÛŒ اجتماعی زندگی سے تو مکمل طور پر نکال دیا گیا، Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø§Ù†Ùرادی زندگی میں اتنی چھوٹ دی گئی، جتنی Ú©Û Ù…ØµØ·ÙÛŒ کمال Ú©ÛŒ طبیعت برداشت کر سکتی تھی۔
دنیا Ú©ÛŒ ÛŒÛ Ø¹Ø¬ÛŒØ¨ Ø+قیقت ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ø°Ûب Ú©Ùˆ انتÛا پسند قرار دینے والوں Ú©ÛŒ اپنی انتÛا پسندی کا سکیل ÛÙ…ÛŒØ´Û Ø¯Ùˆ گنا اونچا رÛا ÛÛ’Û” عثمانی سلطنت Ú©Û’ خلا٠مصطÙÛŒ کمال کا ردعمل ایک Ùطری سی بات تھی Ú©Û Ø¬Ûان٠تگ وتاز میں اختلا٠کو ایک کلیدی Ø+یثیت Ø+اصل ÛÛ’Û” مگر ÛŒÛ Ø±Ø¯Ø¹Ù…Ù„ مصطÙÛŒ کمال Ú©Ùˆ جس انتÛا پر Ù„Û’ گیا، ÙˆÛ ØºÛŒØ± دانش مندی اور Ø+ماقت سے Ø¢Ú¯Û’ Ú©ÛŒ کوئی چیز تھی۔ بغاوتیں ÛÙ…ÛŒØ´Û ØºÛŒØ± معتدل معاشرتی رویوں سے جنم لیتی Ûیں۔ اگر معاشرے Ú©Û’ کسی بھی اتا ترک کا خیال ÛŒÛ ÛÙˆ Ú©Û Ø³Ù„Ø·Ù†ØªÙˆÚº Ú©ÛŒ انتÛا پسندیاں بغاوت Ú©Ùˆ جنم دیتی Ûیں تو ان اتا ترکوں Ú©Ùˆ سوچنا چاÛئے Ú©Û Ø§Ø³ÛŒ انتÛا پر ÙˆÛ Ø®ÙˆØ¯ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ÛÙˆÚº تو ردعمل مختل٠نÛیں Ûوگا۔مصطÙÛŒ کمال اتا ترک Ø°Ûین، چالاک، اور اعلیٰ درجے کا شاطر منتظم تھا، مگر جذبات اگر غالب Ø¢ جائیںتو بڑے بڑے Ø´Ûسوار بھی اپنے ÛÛŒ Ûاتھوں اپنی دانش کا خون کرنے میں لمØ+Û Ø¨Ú¾Ø± Ú©ÛŒ دیر Ù†Ûیں کرتے۔ ÛŒÛÛŒ اتا ترک Ú©Û’ ساتھ Ûوا۔ جتنا Ùرق اس Ù†Û’ ترکی اور عثمانی سلطنت Ú©Û’ بیچ روا رکھا تھا۔ اتنا ÛÛŒ Ùرق اگر ÙˆÛ Ù…Ø³Ù„Ù…Ø§Ù†ÙˆÚº میں اور اسلام میں کرتا تو Ø+الات Ú©Ú†Ú¾ اور Ûوتے۔ مگر کسی مسلمان کا ØºØµÛ Ø§Ø³ Ù†Û’ اسلام پر نکال دیا ور اسلامی اØ+کامات ÛÛŒ کیا اصلاØ+ات تک Ú©Ùˆ اس Ù†Û’ Ù†Ûیں بخشا۔ Ûر اس نشان Ú©Ùˆ اس Ù†Û’ مٹا دیا ،جس میں مذÛب کا کوئی ثانوی عکس بھی دکھائی دیتا تھا۔ عقیدوں پر اس Ù†Û’ Ú©Ú‘Û’ Ù¾Ûرے لگا دیئے۔ اظÛار رائے Ú©ÛŒ یک طرÙÛ Ù¹Ø±ÛŒÙÚ© چلنے لگی۔ ÛŒÛ Ù…ØµØ·ÙÛŒ کمال اتا ترک کا ÙˆÛ Ø¨Û’ مثل â€Ú©Ø§Ø±Ù†Ø§Ù…Û“ تھا جس Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ جرا¿ت ØŒ Ûمت، Ø+ب الوطنی، Ø°Ûانت اور متانت Ú©Û’ سارے بھرم دھو دیئے۔ جس انتÛا Ù¾Ø³Ù†Ø¯Ø§Ù†Û Ø§ØµÙ„Ø§Ø+ات Ú©ÛŒ بنیاد اتا ترک Ù†Û’ رکھی ،اس Ù†Û’ ترکی Ú©ÛŒ مجموعی سوچ Ú©Ùˆ واضØ+ Ø+صوں میں تقسیم کر دیا۔ اس Ú©Û’ بعد ÛŒÛ Ù…Ù…Ú©Ù† ÛÛŒ Ù†Û ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ù…ØµØ·ÙÛŒ کمال بغیر کسی مد مقابل Ú©Û’ میدان میں خیمے لگانے بیٹھا ÛÙˆÛ” Ø¨Ù„Ú©Û Ø¬Ø¯ÛŒØ¯ ترکی Ú©Û’ آغاز پر ÛÛŒ ایک ایسے معاشرے Ù†Û’ جنم لیا جس میں گھٹن ÛÛŒ گھٹن تھی۔ ترکی Ú©Û’ مجموعی شعور Ù†Û’ بغاوت کا رنگ پکڑنا شروع کر دیا۔ اس ماØ+ول Ù†Û’ تاریخ کا Ù¾ÛÛŒÛ Ø+یران Ú©Ù† طور پر اس قدر تیزی سے گھما دیا Ú©Û Ø¬Ø³ کا گمان بس ایک خوشگوار Ø+یرت ÛÛ’Û” پھر سے ÙˆÛÛŒ پرانی Ùلم نئے کرداروں Ú©Û’ ساتھ چلنے لگی۔ عثمانی سلطنت میں مصطÙÛŒ کمال اتا ترک اپنے سینے میں Ø¢Ú¯ لئے پھرتا تھا۔ اب ÛŒÛاں اتا ترک Ú©Û’ راج میں ایک شخص Ú©Û’ سینے میں بغاوت Ú©ÛŒ Ø¢Ú¯ دÛÚ©Ù†Û’ لگی۔ پرانی Ùلم میں اپنی خواÛشات Ú©Ùˆ اتا ترک Ù†Û’ دبائے رکھا اور مناسب موقع Ú©ÛŒ تلاش جاری رکھی ،یÛاں کسی اور شخص Ù†Û’ اپنے دماغ Ú©Û’ Ù†Ûاں خانوں میں نئے آئیڈیاز تخلیق کرنا شروع کئے۔ اتا ترک Ù†Û’ اپنی صلاØ+یتوں Ú©ÛŒ بنیاد پر جس طرØ+ ترک خلÙا سے ترقی پائی اسی طرØ+ ایک شخص Ù†Û’ اتا ترک سے اپنی صلاØ+یتوں Ú©ÛŒ بنیاد پر پروموشن Ø+اصل کیا ور پھر جس طرØ+ اتا ترک Ù†Û’ اختیار Ø+اصل کر Ú©Û’ مذÛب کا Ûر نشان مٹانے Ú©ÛŒ قسم کھائی اسی طرØ+ اتا ترک Ú©Û’ نور نظر Ù†Û’ وقت آتے ÛÛŒ اختیار Ú©ÛŒ زمام Ûاتھ میں Ù„ÛŒ اور Ûر اس نشان Ú©Û’ درپے ÛÙˆ گیا جس میں مصطÙÛŒ کمال اتا ترک اور اس Ú©ÛŒ انتÛا Ù¾Ø³Ù†Ø¯Ø§Ù†Û Ùکر کا کوئی عکس نظر آتا۔ اس شخص Ù†Û’ Ø§Ù†Ù‚Ø±Û Ù…ÛŒÚº مصطÙÛŒ کمال Ú©Û’ مزار Ú©Û’ عین سامنے ایک مسجد تعمیر کر Ú©Û’ ترکی Ú©ÛŒ ایک نئی تاریخ کا آغاز کیا مگر ÛŒÛ ØªØ§Ø±ÛŒØ® کیا ÛÛ’ØŸ اور ÛŒÛ Ø´Ø®Øµ کون تھا؟ اگلی نشست میں ،انشا اللÛ!